پاکستان نیوز پوائنٹ
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان جاری سات ارب ڈالر قرضہ پروگرام کے پہلے نظر ثانی جائزے لے لیے جاری مذاکرات میں عالمی ادارے کی جانب سے پاکستان کے موجودہ مالی سال میں ٹیکس وصولی کے ٹارگٹ میں کمی پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عالمی ادارے اور پاکستان کے حکام کے درمیان جاری مذاکرات میں قرض پروگرام میں ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کرنے کے لیے پاکستان میں ٹیکس وصولیوں زیر بحث ہیں پاکستان میں موجودہ مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے چھ سو ارب روپے کم جمع کیے گئے ہیں. رپورٹ کے مطابق پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف رنونیو کی جانب سے آئی ایم ایف کو تجویز پیش کی گئی ہے ملک میں موجودہ مالی سال میں ٹیکس وصولی کا ہدف 12.97 ٹریلین سے 12.35 ٹریلین روپے کیا جائے یعنی اس میں چھ سو ارب روپے کی کمی کی جائے . بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کی تجویز پر میکرواکنامک اشاریوں اور مالیاتی فریم ورک میں نظر ثانی پر رضامندی ظاہر کی ہے جس میں ایف بی آر کے ٹیکس وصولی ہدف میں چھ سو ارب روپے کمی کی تجویز بھی شامل ہے مذاکرات میں موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ ریٹ کو 3.6 فیصد کے ہدف سے 2.25 فیصد تک لانے پر آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے.
