پاکستان نیوز پوائنٹ
تہران مین سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر ایک شخص نے تین ججوں پر فائرنگ کی۔ دتینوں ججوں کو گولیاں لگیں، دو جج ہلاک ہو گئے اور ایک زخمی ہو گیا۔ فائرنگ کرنے والے شخص کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ بھی اس واقعہ میں فائرنگ سے مر گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ججوں پر فائرنگ کرنے کے بعد اس نے خود کو گولی مار لی تھی۔ تہران میں ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے بتاہا کہ تہران کے مرکز میں واقع سپریم کورٹ میں ججوں کو ان کے کمروں کے اندر قتل کیا گیا۔ قاتلانہ حملے میں ہلاک ہونے والے دو تجربہ کار اعلیٰ جج علی رزینی اور محمد مغیث ہیں۔ یہ دونوں جج قومی سلامتی، جاسوسی اور دہشت گردی کے خلاف جرائم کے مقدمات کی سماعت کر رہے تھے۔ Caption آج ہفتہ کی صبح پونے گیارہ بجے تہران میں سپریم کورٹ کی عمارت میں اپنے دفاتر مین قتل ہونے والے دونوں ججوں علی رزینی اور محمد مغیث کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ قومی سلامتی، دہشتگردی، جاسوسی اور اسی نوعیت کے دوسرے مقدمے سنتے رہے ہیں۔ ان مقدمات کا تعلق ایران میں مذہبی علما کی بالادستی کے نظام کے خلاف عوام کے سالہا سال سے جاری احتجاج سے بھی جوڑا جاتا ہے۔ قاتل کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ایران کے محکمہ انصاف میں ہی ملازم تھا۔ دوہرے قتل کے اس واقعہ کے محرکات ابھی سامنے نہیں آئے۔ ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے بتایا کہ حملہ آور تہران کے محکمہ انصاف کا ملازم تھا۔ عدلیہ نے اس واقعہ کے بعد اسے غیر ملکی ایجنٹ قرار دیا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی تفصیل سامنے نہیں لائی گئی۔
