پاکستان نیوز پوائنٹ
فیڈرل بورڈ آف ریونیو 42بڑے شہری علاقوں میں جائیداد کی قیمتوں میں 20 سے 100 فیصد تک اضافے کے لیے تیار ہے، جو کہ “منصفانہ مارکیٹ قیمت” پر منحصر ہوگا۔ایف بی آر نے 42 بڑے شہروں کے لیے اپنی نظرثانی شدہ قیمتوں کی فہرست کو حتمی شکل دے دی ہے اور اسے باقاعدہ طور پر جاری کرنے سے پہلے وزارت قانون کو جانچ پڑتال کے لیے بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔جائیداد کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن اس ماہ کے اندر جاری ہونے کی توقع ہے۔ “جنگ ” کے مطابق ایک اعلیٰ عہدیدار نے ” دی نیوز” سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ “ایف بی آر نے 42 شہروں میں جائیداد کی منصفانہ مارکیٹ قیمت اور مقام کے لحاظ سے نظرثانی کی تجویز دی ہے اور مستقبل میں ایف بی آر اس شعبے کی اصل صلاحیت کو جانچنے کے لیے مزید باقاعدگی سے اور زیادہ تواتر سے نظرثانی کرنا چاہتا ہے۔ایف بی آر مزید شہروں کو شامل کرنے پر بھی غور کر رہا ہے تاکہ ایف بی آر کی طرف سے مطلع کردہ قیمتوں کا تصور وسیع کیا جا سکے، جس میں 14 مزید شہروں کو شامل کیا جائے گا تاکہ اگلے مرحلے میں شہروں کی تعداد 42 سے بڑھا کر 56 ہو جائے۔ فی الحال 42 شہروں کی جائیدادوں کی قیمتیں دوبارہ مقرر کی جائیں گی جن میں ایبٹ آباد، اٹک، بہاولپور، چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گوجرانوالہ، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، اسلام آباد، جھنگ، جہلم، کراچی، قصور، خوشاب، لاہور، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ صاحب، نارووال، پشاور، کوئٹہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں۔جائیداد کی قیمتوں میں اضافے کا یہ عمل انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے ایف بی آر کو ٹیکس آمدنی میں اضافے میں مدد ملے گی۔