وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے اہداف کو پورا کرنے کیلئے تنخواہ داروں پر بوجھ ڈالنا پڑا

پاکستان نیوز پوائنٹ
وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹرز کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے پارلیمنٹیرینز کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔وزیراعظم نے حکومتی امور میں تعاون پر اتحادی جماعتوں کے پارلیمنٹیرینز کا شکریہ ادا کیا۔ “جنگ ” کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے اپریل 2022 میں ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی جو جدوجہد شروع کی تھی، ہم نے اپنی سیاست کی قربانی دے کر ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ معاشی ٹیم کی محنت کی بدولت نہ صرف معیشت مستحکم ہوئی بلکہ ترقی کی جانب گامزن ہے۔ عوام سے عہد کیا تھا ان کی پریشانیوں کو کم کر کے ہی دم لیں گے، حکومتی معاشی اصلاحات کے مثبت نتائج عوام کی خوشحالی کی صورت عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ عام آدمی کی زندگی کو آسان اور اس کی معاشی خوشحالی کے بغیر ترقی کے ہدف کا حصول ممکن نہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے، پاکستان کو معاشی مشکلات سی نکالنے کےلیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے۔اگست میں مہنگائی کی شرح کا 9.6 فیصد پر آنا معیشت میں بہتری کے حکومتی اقدامات کا عکاس ہے۔ معاشی ماہرین کی ستمبر میں افراط زر میں مزید کمی کی پیشگوئی قوم کےلیے خوشخبری سے کم نہیں۔ 2018 میں بھی افراط زر کی شرح کو سنگل ڈیجٹ پر چھوڑ کر گئے تھے۔ اللّٰہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں ملک وقوم کےلیے بتدریج بہتری کے آثار پیدا ہو رہے ہیں۔بجلی کے بلوں کے حوالے سے غریب اور کم آمدنی والے طبقات کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ حکومتی حجم کم کرنے کے حوالے سے رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ایک سیاسی جماعت کے جلسے میں انتہائی نازیبا زبان استعمال کی گئی۔ ایسی نازیبا زبان کے استعمال کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اعلامیہ کے مطابق اتحادی جماعتوں کے پارلیمنٹیرینز نے حالیہ معاشی استحکام پر وزیراعظم کی کوششوں کو سراہا جبکہ اتحادی جماعتوں کے ارکین پارلیمنٹ نے وزیراعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ “جنگ ” نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹرز کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *