پاکستان نیوز پوائنٹ
رواں سال کے لیے امن کے نوبل انعام کا اعلان کردیا گیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خواب پورا نہ ہو سکا، امن کا نوبل انعام وینزویلا کی ماریہ کورینا مچاڈو کو دیا گیا ہے۔سویڈن کی رائل سوئڈش اکیڈمی آف سائنس کے سربراہ جورجین واٹن فریڈنس نے نوبیل امن انعام 2025 اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریہ کورینا مچاڈو کو دیا جاتا ہے۔ماریہ کورینا مچاڈو 2011 سے 2014 تک رکن پارلیمنٹ رہیں، ماریہ کورینا مچاڈو کو آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ پُرامن منتقلی کی جدوجہد پر نوبیل انعام دیا گیا ہے، ماریہ کورینا مچاڈو کو 2018 میں بی بی سی کی 100 خواتین میں بھی شامل کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نوبل امن انعام کے لیے خاصے پرامید تھے اور اعلان سے صرف چند گھنٹے قبل وہ خود کو اس انعام کا حقیقی حقدار سمجھ رہے تھے، بدھ کے روز بھی دیئے گئے ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر مجھے یہ انعام نہیں دیا جاتا تو یہ ہمارے ملک کی بہت بڑی توہین ہو گی۔واضح رہے امن کا نوبیل انعام (نوبیل پیس پرائز) اس شخص کو دیا جاتا ہے جس نے ملکوں کے درمیان رفاقت بڑھانے، مستقل فوجیں ختم یا کم کرنے اور امن کے قیام اور فروغ کے لیے سب سے زیادہ یا بہترین کام کیا ہو۔نوبیل انعام سویڈن کی کاروباری شخصیت الفریڈ نوبیل کی یاد میں دیا جاتا ہے جنھوں نے ڈائنامائٹ (بارود) ایجاد کیا، انہوں نے اپنے تقریباً تمام اثاثے یہ انعامات دینے کے لیے ایک فنڈ میں جمع کرا دیئے تھے اور سال 1901 میں پہلی مرتبہ نوبیل انعامات تقسیم کیے گئے تھے۔یاد رہے کہ ملالہ یوسفزئی کو 2014 میں بچیوں کی تعلیم کیلئے ان کی جدوجہد پر نوبل امن انعام دیا گیا تھا، ملالہ یوسفزئی 17 سال کی عمر میں نوبل امن انعام حاصل کرنے والی دنیا کی کم عمرشخصیت تھیں۔رواں سال کے نوبل انعام کیلئے 338 امیدوار نامزد تھے، امن انعام کے امیدواروں میں 244 شخصیات اور 94 تنظیمیں شامل تھیں، نوبل انعام کیلئے نامزدگی کاعمل 31 جنوری کو مکمل ہوا تھا۔
