ایران اسرائیل جنگ بندی میں کس شخصیت کا کلیدی کردار اہم انکشاف سامنے آ گیا

پاکستان نیوز پوائنٹ
ایران اسرائیل جنگ بند کروانے میں بنیادی کردار پاکستان کی شخصیت کا نکلا۔ ایران سرائیل جنگ بندی کے کئی روز بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ جنگ بند کروانے میں پاکستان کے وزیراعظم نے کلیدی کردار ادا کیا۔ یہ بات پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے آج اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران بتائی۔محرم کے مہینے کے لئے حفاظتی اقدامات کے بارے میں مذہبی علماء کے ساتھ ایک پریس کے دوران خطاب کرتے ہوئے، محسن نقوی نے حالیہ پاک بھارت تنازعہ کو بھی چھوتے ہوئے کہا کہ ملک کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا۔ محسن نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران اسرائیل جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا جب دونوں ممالک نے 12 دن تک ایک دوسرے کے خلاف حملے کئے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح عالمی رہنماؤں کو قائل کیا گیاہے، اور جس طرح یہ معاملہ انجام کو پہنچا ہے، اس میں ہمارے رہنماؤں کا کردار ہے۔ وزیر داخلہ کے آج انکشاف آفریں ریمارکس کا حوالہ مشرق وسطیٰ کے بحران کی طرف ہے جو 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران میں بمباری کی مہم شروع کرنے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام سے منسلک اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور سائنسدانوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ تہران نے اسرائیلی شہروں پر بیلسٹک میزائل حملوں کے حملوں سے جواب دیا۔
اسرائیلی حملہ تہران کے جوہری پروگرام پر ایران-امریکہ کے درمیان طے شدہ مذاکرات سے چند روز قبل ہوا، جس سے تہران نے اسرائیلی اہداف پر وسیع پیمانے پر جوابی حملے شروع کیے، جس سے وہ مقبوضہ علاقوں میں اہم پوزیشنوں کو “نمایاں نقصان” پہنچانے کا دعویٰ کرتا ہے۔ تمام تنازعات کے دوران، پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سمیت تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر ایران کی حمایت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم شہباز نے ایرانی صدر پیزشکیان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو بھی کی، جہاں انہوں نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور تہران کی حمایت میں پاکستان کے مستقل اور اصولی موقف کو سراہا۔ اس نیوز کانفرنس میں وزیر داخلہ نے پاکستان انڈیا کی 6 سے 10 مئی تک ہونے والی جنگ کے متعلق بھی اہم گفتگو کی۔ محسن نقوی نے زور دے کر کہا کہ پاکستان نے تنازعہ کے دوران ہندوستان کے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جارحیت سے پاکستان کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا۔ “بھارت کی طرف سے داغے گئے میزائلوں میں سے کوئی بھی اپنے ہدف تک نہیں پہنچا،”۔ محسن نقوی نے کہا کہ بھارت کے خلاف جنگ میں اللہ مدد و نصرت شامل رہی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دوسرا قصہ یہ ہے کہ بھارت نے ایک ایئربیس پر 9 یا 11 میزائل فائر کیے ، اس بیس پر ہمارے جہاز بھی تھے اور باقی لوگ بھی تھے۔ ہم پریشان تھے کہ یہ میزائل گرے تو بہت نقصان ہو جائے گا، مگر ایک بھی میزائل بیس پر نہیں گرا۔ کوئی آگے گرا اور کوئی پیچھے گرا، یہ مثالیں غیبی مدد کا ثبوت ہیں، جو ہم نے اپنے آنکھوں سے دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اس وقت بالکل مضبوطی سے کھڑے ہوئے تھے اور وہ بالکل واضح تھے کہ اگر بھارت نے حملہ کیا تو وہ چار گنا زیادہ بھگتے گا اور انہوں نے بھگتا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *