پاکستان نیوز پوائنٹ
اسرائیل نے ایک بار پھر عالمی قوانین کو پامال کرتے ہوئے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کر دیا۔یہ قافلہ خوراک اور ادویات لے کر غزہ کے عوام کے لیے روانہ ہوا تھا، لیکن اسرائیلی بحریہ نے گھیراؤ کر کے 200 سے زائد انسانی حقوق کارکن گرفتار کر لیے، جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ اس قافلے میں پاکستان کی نمائندگی بھی موجود تھی۔ سینیٹر مشتاق احمد اس مشن کا حصہ تھے اور انہوں نے دنیا کو پیغام دیا کہ فلسطینی عوام کی مدد انسانیت کا سب سے بڑا فریضہ ہے۔فلوٹیلا انتظامیہ نے کہا کہ یہ اقدام کھلی بین الاقوامی قانون شکنی ہے، اور عالمی برادری کو خاموشی توڑنی ہوگی۔ دنیا بھر میں احتجاج شروع ہو چکا ہے، اٹلی کی سب سے بڑی یونین نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔لیکن سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حملے اور گرفتاریوں کے باوجود فلوٹیلا کا مشن جاری ہے۔اب بھی 30 کشتیاں اسرائیلی فوج سے بچتے ہوئے غزہ کے ساحل تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔یہ جدوجہد ایک سوال چھوڑ جاتی ہے:
کیا دنیا مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، یا اسرائیل کی ہٹ دھرمی پر پھر خاموش رہے گی؟
