پاکستان نیوز پوائنٹ
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے عدالتِِ عالیہ کے حکم کےسامنے گھٹنے ٹیک دیئے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث پائے جانے والے “سٹوڈنٹس” کو ہتھکڑیاں لگانے سے روک دیا۔ کل پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے واضح کیا تھا کہ ٹریفک قوانین کی وائلیشن کرنے والے سٹوڈنٹ ہوئے تب بھی ان کو گرفتار کیا جائے گا اور ہتھکڑی لگے گی۔ آج وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث سٹوڈنٹس کو بچے قرار دیا اور ” بچوں کو ہتھکڑیاں لگانے” پر سخت برہمی کا اظہار بھی کر دیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بچوں کا قصور نہیں ہے، ہم نے انہیں ہیلمٹ پہننے کی عادت ہی نہیں ڈالی۔ والدین بچوں کو روڈسیفٹی کے لئے ہیلمٹ کی اہمیت اور ضرورت سے آگاہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ مریم نواز نے 16سال کے بچوں کو “سمارٹ کارڈ” دینے اور ان کو ” موٹرسائیکل ڈرائیونگ لائسنس” جاری کرنے کا اصولی فیصلہ بھی کیا۔ لاہور میں، ٹریفک پولیس کو حال ہی میں بعض سنگین یا بار بار ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر وائلیشن میں ملوث افراد کو ہتھکڑیاں لگانے کا اختیار دیا گیا ہے۔ یہ ایک نئی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ سختی سے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے اور مستقبل میں ہونے والے جرائم کو روکا جا سکے، صرف جرمانے پر انحصار کرنے سے آگے بڑھ کر گرفتاریاں کرنے ، حوالات مین بند کرنے کے متعلق احکامات کا چرچا ہوتے ہی، لوگوں کو ان بچوں کی فکر ہو گئی جو موٹر سائیکل اور گاڑی چلاتے ہیں، تریفک رولز کی دھجیاں بھی اڑاتے ہیں اور بڑے ہو کر مزید تعلیم کے لئے ان کے والدین ان کو بیرون ملک بھیجنے کے خواب بھی دیکھتے ہیں۔ ایسے بچوں کو اب ٹریفک رولز وائلیشن پر ہتھکڑیاں لگ گئیں تو بیرون ملک جانے کا خواب تو منتشر ہو جائے گا۔ اس نکتے کو لے کر سوشل میڈیا پر بچوں کو ہتھکڑی سے بچانے کی کیمپین چل گئی۔ آج ہی لاہور ہائی کورت کی چیف جسٹس عالم نیلم نے اپنے چیمبر میں پولیس کے انسپکٹر جنرل کو بلوا کر ہدایت کی کہ کم عمر وائلیٹرز کو براہ راست گرفتار نہ کیا جائے، پہلی وائلیشن میں ملوث پائے گئے کم عمر (غالباً 16 سال سے کم عمر) بچوں کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا جائے، دوسری مرتبہ کوئی بچہ وائلیشن میں ملوث ہو تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم کے اس حکم کے چند ہی گھنٹے بعد پنجاب میں منظر بدل گیا؛ پولیس کو ہدایت مل گئی کہ صوبے میں کم عمر ہونے کے باوجود ٹریفک رولز کی وائلیشن میں ملوث بچوں کو آگاہ کرنے کے لئے ایک ہفتے کی آگاہی مہم چلائی جائے۔ اس دوران بچوں کی گرفتاریاں نہیں کی جائیں گی۔ آج صوبے بھر میں ٹریفک پولیس کو عوام بالخصوص طلبہ کے لئے ہفتہ آگاہی کا اہتمام کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ موٹر سائیکل چلانے کے دوران ہیلمٹ نہ پہننے پر پہلی خلاف ورزی کی صورت میں “وارننگ چالان” ہوگا پنجاب میں ٹریفک کے لئے پہلی مرتبہ ڈرون اور باڈی کیم کا استعمال شروع ہو چکا ہے۔
پاکستان نیوز پوائنٹ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جمہوریہ ترکیہ کے توانائی اور قدرتی…
پاکستان نیوز پوائنٹ پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ترک وزیرِ…
پاکستان نیوز پوائنٹ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے…
پاکستان نیوز پوائنٹ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ مکمل سفری دستاویزات…
پاکستان نیوز پوائنٹ صدر مملکت کی جانب سے نو ماہ بعد طلب کیے گئے پارلیمنٹ…
پاکستان نیوز پوائنٹ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی…