پاکستان نیوز پوائنٹ
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازعہ علاقوں کی حیثیت کی یکطرفہ و غیر قانونی اقدامات کے ذریعے تبدیلی کی کوششوں کی بھرپور مذمت ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر بغیر کسی معتبر تحقیق یا قابل تصدیق ثبوت کے لگایا گیا، اس کے نتیجے میں دو ایٹمی طاقتیں ایک بڑے تصادم کے دہانے پر پہنچ گئیں، کشیدہ صورتحال کے باوجود پاکستان نے ایک محتاط اور ذمہ دارانہ طرز عمل اپنایا۔ ان خیالات کا اظہار نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے تیانجن (چین) میں ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگ بندی کے عزم اور خطے میں پائیدار استحکام کے قیام کے لیے پُرعزم ہے، تاہم ہم طاقت کے من مانے اور غیر ذمہ دارانہ استعمال کو معمول بنائے جانے کو قبول نہیں کر سکتے۔22 اپریل کے بعد سے سامنے آنے والے واقعات نے ایک بنیادی حقیقت کو پھر سے اجاگر کیا ہے. انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیائی خطے میں مستقل اور پائیدار امن کے لیے دیرینہ تنازعات کا پرامن حل ناگزیر ہے۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام ہماری مشترکہ خواہش کی بنیاد ہے۔ اس تناظر میں، شنگھائی تعاون تنظیم افغانستان رابطہ گروپ کی بحالی عملی اور نتائج پر مبنی تعاون کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے ایک مشترکہ خطرہ ہے جو عالمی سلامتی کو متاثر کرتی ہے۔ دہشت گردی کی تمام اقسام بشمول ریاستی دہشت گردی قابل مذمت ہیں۔ ہمیں سیاسی مقاصد کے لیے دہشت گردی کے استعمال کو ترک کرنا ہوگا ، اور اس لعنت کے خاتمے کے لیے اس کے بنیادی اسباب کو حل کرتے ہوئے باہمی تعاون کا راستہ اپنانا ہوگا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ پاک-چین اقتصادی راہداری (CPEC) بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔موجودہ ایس سی او کے تجارتی اور ترقیاتی ڈھانچوں کے تحت ہمیں ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ایس سی او خطے میں باہمی مالی لین دین کے لیے قومی کرنسیوں کے استعمال کو فروغ دینا چاہیے تاکہ بین الاقوامی مالیاتی جھٹکوں سے بچا جا سکے۔ ہم ایس سی او کے متبادل ترقیاتی فنڈنگ میکانزم کے قیام کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں تاکہ مختلف رکے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کو درکار تحریک دی جا سکے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ میں پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ ہم شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک مؤثر پلیٹ فارم بنانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے، تاکہ علاقائی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ ہم “شنگھائی اسپرٹ” کی قابلِ تحسین اقدار کے مطابق امن، خوشحالی، استحکام اور خطے کی باہمی روابط کی مشترکہ خواہشات کے حصول کے لیے SCO کے پلیٹ فارم کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز اور غیرقانونی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔ہم امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی بھی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اس نوعیت کے غیرقانونی اقدامات، جو SCO کے رکن ممالک کے خلاف ہوں، کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہیں۔ ہم اس رجحان پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ جارحیت کو پالیسی کے ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
