ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے

پاکستان نیوز پوائنٹ
پاکستان نے آپریشن ”بنیان مرصوص“ میں شاہین میزائل استعمال کرنے کی بھارتی میڈیا رپورٹس مسترد کردیں، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق پاکستان کی جانب سے شاہین میزائل سے حملہ کرنے کا بھارتی الزام غلط ہے. پاکستان کی طرف سے استعمال کیے گئے ہھتیاروں کی فہرست آئی ایس پی آر کی 12 مئی کی پریس ریلیز میں موجود ہے۔ترجمان دفترخارجہ کی طرف سے بھارتی میڈیا کے پاکستان پر شاہین میزائل استعمال کرنے کے بے بنیاد الزامات کے جواب میں بیان جاری کیا گیا ہے. جس میں دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کے بے بنیاد دعوؤں کو سختی سے مسترد کیا ہے. ان بھارتی دعوؤں میں کہا گیا کہ پاکستان نے آپریشن بنیان المرصوص کے دوران شاہین میزائل استعمال کیے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ دعوے بھارتی فوج کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر جاری کی گئی ویڈیو کے بعد سامنے آئے.ان بھارتی دعوؤں میں مبینہ طور پر پاکستان کے شاہین میزائل کے استعمال کو دکھایا گیا .تاہم بھارتی فوج نے جب اپنے دعویٰ کو بے بنیاد پایا تو فوری طور پر ویڈیو کو ہٹا دیا گیا. تب تک بھارتی میڈیا کے کچھ حلقے بغیر تصدیق کے اس جھوٹے بیانیے کو پھیلا چکے تھے۔شفقت علی خان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ کچھ بھارتی ذرائع ابلاغ اب بھی اس غلط معلومات کو پھیلانے میں مصروف ہیں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی فوج کے آفیشل ہینڈل نے اس معاملے پر کوئی وضاحت یا تردید جاری نہیں کی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی غلط معلومات کی مہم بھارتی آپریشن سندور میں ہونے والی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے حالانکہ یہ ناکامیاں پاکستان کی روایتی فوجی صلاحیتوں کے مظاہرے کا نتیجہ تھیں. یہ من گھڑت خبریں بھارت کی جانب سے جنگ بندی اور پاکستان پر بے بنیاد ”جوہری بلیک میلنگ“ کے الزامات پر مبنی جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کی کوششوں سے بھی مطابقت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے استعمال کیے جانے والے ہتھیاروں کی تفصیل آئی ایس پی آر کی 12 مئی کی پریس ریلیز میں جاری کی گئیں۔ پاکستان کی مسلح افواج نے آپریشن کے دوران درست نشانے پر مار کرنے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے فَتح سیریز میزائل F1 اور F2، استعمال کیے۔پاکستانی مسلح افواج نے آپریشن میں جدید گولہ بارود، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز، اور درست نشانے والے طویل الفاصلہ توپ خانے کا استعمال کیا۔شفقت علی خان نے بتایا کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جن فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کی تفصیلات بھی 12 مئی کی آئی ایس پی آر پریس ریلیز میں ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بلا تصدیق کے اشتعال انگیز مواد پھیلانا علاقائی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔ بلکہ اس سے سرکاری اداروں کی پیشہ ورانہ ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *