پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ کو 25 روز بعد کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا

پاکستان نیوز پوائنٹ
طورخم سرحد کو 27 روز بعد پیدل آمدورفت کے لیے بحال کر دیا گیا جس کے بعد مسافروں کی نقل و حرکت شروع ہو گئی تاہم سرحد پار کرنے کے لیے ویزا اور پاسپورٹ لازمی قرار دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق امیگریشن سیکشن کی مرمت مکمل ہونے کے بعد سرحد کو بحال کیا گیا اور آج سے افغانستان کے لیے پیدل آمدورفت دوبارہ ممکن ہو گئی ہے تاہم بغیر ویزا اور پاسپورٹ کے کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی سرحدی گزرگاہ کو ایک روز قبل تجارتی مقاصد کے لیے کھولا گیا تھا امیگریشن ذرائع کے مطابق 21 فروری کو پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان مسلح جھڑپوں کے نتیجے میں طورخم امیگریشن سسٹم کو نقصان پہنچا تھا فائرنگ کے باعث امیگریشن کے آلات اور کمپیوٹرائزڈ سسٹم متاثر ہوا جس کے بعد سرحد کو بند کر دیا گیا تھا اس دوران صرف افغان مریضوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی جا رہی تھی طورخم کے راستے یومیہ اوسطاً 10 ہزار افراد کی آمدورفت ہوتی ہے جو سرحد کی بندش کے باعث متاثر رہی حکام کے مطابق گزشتہ روز پاک افغان طورخم بارڈر پر امیگریشن سسٹم ایک بار پھر خراب ہو گیا تھا جس کی مرمت کے لیے انجینئرز کو طلب کیا گیا مرمت مکمل ہونے کے بعد سسٹم کو بحال کر دیا گیا 21 فروری کو ہونے والی کشیدگی کے بعد سے سرحد بند تھی تاہم اب اسے مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے یاد رہے کہ طورخم سرحد کو کھولنے کا فیصلہ 27 دن بعد کیا گیا تھا قبائلی جرگے نے متنازع تعمیرات روکنے اور تجارتی گزرگاہ بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا افغان جرگہ نے سرحد کھولنے کے لیے 17 مارچ تک کی مہلت طلب کی تھی جس کے بعد معاملات طے پانے پر سرحد کو بحال کر دیا گیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *