وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے

پاکستان نیوز پوائنٹ
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان زبانی یقین دہانیاں کروانے کے بجائے کسی تحریری معاہدے کا حصہ بن جائیں تو یہ دونوں ممالک اور پورے خطے کے لیے بہت اچھا ہوگا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو کابل سے بات چیت کے لیے اقوام متحدہ سمیت کسی فریق کی ضرورت نہیں۔ پائیدار امن پاکستان، افغانستان اور پورے خطے کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان زبانی یقین دہانیاں کروا رہے ہیں۔ اگر یہی یقین دہانیاں کسی تحریری معاہدے کا حصہ بن جائیں تو یہ دونوں ممالک اور پورے خطے کے لیے بہت اچھا ہوگا۔وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ خطے میں تجارت بڑھے، خوشحالی آئے اور تعلقات میں بہتری ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقائی استحکام ہی ترقی اور امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔ دوسری جانب استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان رجیم کےدرمیان مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، پاکستان افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردی کی روک تھام کے مطالبے پر قائم ہے۔مذاکرات میں دہشت گردوں کو کنٹرول کرنے کے قابلِ تصدیق اور مؤثر میکانزم کی تشکیل پر تفصیلی گفتگو جاری ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *