پاکستان نیوز پوائنٹ
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی اقدامات نے پہلگام واقعے سے متعلق صورتحال کو مشکوک کردیا ہے، واقعے کے صرف دس منٹ بعد آیف آئی آر درج ہوئی، پہلگام واقعے کے فوری بعد بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات عائد کردیئے گئے، تھانہ 30منٹ دور واقع ہے لیکن مقدمہ 10 منٹ میں ہی درج کر لیا گیا، بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے فوراً پاکستان پر الزام لگا دئیے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بتایا کہ کیسے ممکن ہے حملہ کے 10 منٹ کے اندر تحقیقات کرکے ایف آئی آر بھی درج کرادی گئی، ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ پہلگام واقعہ کے ہینڈلرز سرحد پار تھے، ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی، بھارت بیانیہ بناتا رہا کہ لوگوں کو مذہب پوچھ کر نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام میں ہونے والا واقعہ ایل او سی سے 230 کلو میٹر دور ہے، پہلگام میں سیاح کی ویڈیو میں لوگوں کو بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے، پہلگام واقعہ میں ایک مسلمان کا بھی قتل کیاگیا ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ واقعے کے فوری بعد ایف آئی آر کے اندراج اور مندر جات نے سوال پیدا کردیئے، پہلگام واقعے کو فوری طور پر مسلمانوں سے جوڑ دیا گیا ، بھارتی میڈیا نے فوری طور پر پاکستان پر الزام عائد کردیا ،بھارتی ایجنسیوں سے جڑے سوشل میڈیا ہینڈلز پر دوپہر3:05 پر خبر دی گئی،بھارتی نیوز چینلز نے سہ پہر 3:30 پر پہلگام واقعہ کی خبر دی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اسلامی دہشت گردوں کا کوئی وجود نہیں۔
