پاکستان نیوز پوائنٹ
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار قطر پر اسرائیلی حملے سے متعلق وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے لیے دوحہ پہنچ گئے۔اسرائیل نے منگل کے روز قطری دارالحکومت میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا تھا .جس کے نتیجے میں پانچ حماس اراکین اور ایک قطری سکیورٹی افسر شہید ہو گئے تھے۔ اس حملے کی بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی تھی، جن میں وہ خلیجی ممالک بھی شامل ہیں جو امریکا کے ساتھ تعلقات رکھتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحق ڈار ’ ہنگامی عرب-اسلامک سمٹ سے قبل وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کے وفد کی قیادت کریں گے۔دوحہ پہنچنے پر نائب وزیراعظم کا استقبال پاکستان کے سفیر محمد عامر، او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب اور قطری حکومت کے اعلیٰ حکام نے کیا۔او آئی سی کے 57 رکنی پلیٹ فارم کے تحت منعقد ہونے والے عرب-اسلامک سربراہی اجلاس میں مسلم دنیا کے سربراہان مملکت و حکومت اور اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف بھی اس اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔دفتر خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان کی شراکت سے بلایا گیا یہ اجلاس اسرائیل کے دوحہ پر فضائی حملوں اور فلسطین کی صورتحال میں بگڑتے ہوئے حالات، بشمول غزہ پر قبضے کی کوششیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کے پھیلاؤ اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی، کے پس منظر میں منعقد ہو رہا ہے۔سفارتکاروں نے کہا کہ دوحہ کے اجلاس میں او آئی سی کے 50 سے زائد رکن ممالک شرکت کریں گے جہاں رہنما آئندہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کے قیام کے معاملے پر بھی غور کر سکتے ہیں۔دوحہ سے الجزیرہ نے رپورٹ کیا ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کی شرکت کی تصدیق ہو چکی ہے.وزارتی اجلاس کے دوران اسحٰق ڈار نے آج مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی سے بھی ملاقات کی۔دفتر خارجہ کے مطابق ’ انہوں نے قطر اور دیگر مسلم ممالک پر اسرائیلی غیر قانونی حملوں کی مذمت کی اور انہیں خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ دونوں نے فلسطینی کاز کے لیے غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا اور مسلم امہ میں اتحاد کی فوری ضرورت پر زور دیا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کل کا عرب-اسلامک سربراہی اجلاس اسرائیل کو واضح پیغام دینے کے لیے منعقد ہو رہا ہے۔ پاکستان اسرائیل پر تنقید میں نمایاں رہا ہے. خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں، جہاں پاکستان نے اسرائیل کے ساتھ سخت مباحثہ کیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ’ خطے میں خودمختار ریاستوں پر اسرائیلی حملے مسلم امہ ہی نہیں بلکہ پوری بین الاقوامی برادری کے لیے بھی انتہائی تشویش کا باعث ہیں۔حملے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایک روزہ دورے پر دوحہ جا کر قطری امیر شیخ حمد بن خلیفہ الثانی سے ملاقات کی، اسرائیلی اقدام کی مذمت کی اور خلیجی ریاست سے یکجہتی کا اظہار کیا۔قطر اسرائیل کی حالیہ جنگ غزہ میں امریکا اور مصر کے ساتھ مل کر ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ خطے میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈہ بھی رکھتا ہے اور حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک پرتعیش بوئنگ 747-8 طیارہ صدارتی استعمال کے لیے دیا تھا۔حالیہ یادداشت کے مطابق پہلی بار امریکا نے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے ساتھ مل کر اسرائیلی حملے کی مذمت کی۔ امریکا، جو عموماً اسرائیل کے حق میں ایسی قراردادوں کو ویٹو کر دیتا ہے، اس بار مشترکہ بیان کو روکنے سے باز رہا۔کشیدگی کے باوجود، ٹرمپ نے جمعے کے روز نیویارک میں قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ساتھ عشائیہ کیا۔امریکی صدر نے کہا کہ وہ ’اسرائیلی حملے پر بہت ناخوش‘ ہیں۔ تاہم آج صبح امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ اس واقعے سے ’ہماری اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی نوعیت تبدیل نہیں ہوگی۔’
پاکستان نیوز پوائنٹ صدر آصف علی زرداری دورہ چین پرہیں جہاں انہوں نے چین کی…
پاکستان نیوز پوائنٹ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سیاست نے…
پاکستان نیوز پوائنٹ پاکستان میں آنے والے تباہ کُن سیلاب سے متاثرہ لوگوں کیلئے امریکا…
پاکستان نیوز پوائنٹ وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں اگست کے بجلی بل معاف…
پاکستان نیوز پوائنٹ غزہ میں جاری جنگ کے خلاف سویڈن، نیوزی لینڈ، جرمنی اور سپین…
پاکستان نیوز پوائنٹ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چند دنوں کیلئے ایک بار پھر اضافے…